Connect with Us
Social menu is not set. You need to create menu and assign it to Social Menu on Menu Settings.
- Price In Paksitan
Jazz Duplicate SIM Price 2024 Charges in Pakistan
Telenor TikTok Package Code 2024 Daily, Weekly, Monthly
Paradise Water Park Ticket Price 2024
How To Unsubscribe Zong Unlimited Call Package
Zong IMO Package Subscribe / Unsubscribe Code
- Education News
PTCL Withholding Tax Certificate 2024 Download Online
- College Essays
Essay on Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah in Urdu
Everybody Knows Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah because he was the personality who gave us the way to live with freedom. Muhammad Ali Jinnah was born on the date of 25th December 1876 and died on 11 September 1948. That is why we are giving you an Essay on Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah in Urdu here. He was the best lawyer, politician, and founder of Pakistan indeed. M Ali Jinnah served the nation as a leader of- the India Muslim League from the year of 1913 until the Independence Day of Pakistan which was on 14 August 1947.
Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah was the first governor-general from independence until his death. He was born in Karachi and trained as a barrister at Lincoln’s Inn in the city of London, Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah rose to prominence in the Indian National Congress in the first two decades of the 20th century. Pakistani are living in freedom just because of Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah. In the year of 1940, Jinnah had come to believe that Indian Muslims should have their own state to live freely.
In that year Muslim League led by Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah passed the Lahore Resolution demanding a separate nation for the Muslims of India. During the 2nd World War, the league led by M Ali Jinnah got a lot of strength and the leader of the congress was imprisoned at all, after the elections were held from which most of the seats were reserved for Muslims. Also, check 23 march speech .
Click Here To View in Full Size
So that was the little story of Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah for getting a separate homeland for the Muslims. As we all know Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah’s birthday is coming soon and on that day lot of schools organized different functions to tell the students about the leader and founder of Pakistan. We have provided all the students with the Essay on Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah in Urdu so that they can get and learn it and share it with their friends too. You can also read Essay On Khidmat E Khalq In Urdu . In Pakistan, Quaid E Azam Muhammad Ali is one of the most famous and greatest personalities in all. Even children are well know about him so its is the best portal that is facilitating you with the Essay of M Ali Jinnah here.
1 thought on “ Essay on Quaid E Azam Muhammad Ali Jinnah in Urdu ”
There is written that it is in Urdu but in actuall it is not ?? Its fake
Leave a Reply Cancel reply
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Related Stories
Essay on Cultural Festivals in Pakistan
My Favorite Book Essay In English
Waqt Ki Pabandi Essay in Urdu
BEST ENGLISH NOTES
Quaid e Azam Essay in Urdu
قائداعظم کے نام سے مشہور محمد علی جناح پاکستان کی تاریخ کی ایک ممتاز شخصیت ہیں۔ 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے قوم کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس مضمون میں ہم قائداعظم کی زندگی اور ان کے اثرات کو آسان الفاظ میں پڑھے گے ۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
قائداعظم کراچی میں اسکول گئے اور بعد میں لندن میں تعلیم حاصل کی۔ وہ ایک وکیل بن گیا، ایسا شخص جو لوگوں کو قانون کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ اس کا راستہ کسی غیر معمولی چیز کے لیے تھا۔
سیاست میں آغاز
قائداعظم نے سیاست میں اپنے سفر کا آغاز 1906 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت سے کیا۔ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے تھے کہ برٹش انڈیا میں مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ ہو۔ وقت کے ساتھ ساتھ وہ مسلمانوں کے لیے ایک مضبوط آواز بن گئے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے انتھک محنت کی۔
ایک الگ قوم کا خواب
قائداعظم نے جس عظیم چیز کا خواب دیکھا تھا ان میں سے ایک ایک ایسا ملک تھا جہاں مسلمان آزادی سے رہ سکیں اور بغیر کسی پریشانی کے اپنے مذہب پر عمل کر سکیں۔ اس نے اس ملک کو پاکستان کہا۔ خیال یہ تھا کہ مسلمان اور ہندو، دو مختلف مذہبی گروہ، اپنے الگ الگ ملک رکھ سکتے ہیں اور امن سے رہ سکتے ہیں۔
طویل جدوجہد اور پاکستان کی پیدائش
پاکستان بنانے کا سفر آسان نہیں تھا۔ قائداعظم کو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور لوگوں کو الگ قوم کی ضرورت کے بارے میں قائل کرنے کے لیے سخت محنت کرنی پڑی۔ بالآخر 14 اگست 1947 کو پاکستان ایک آزاد ملک بن گیا۔ یہ ایک خوشی کا دن تھا، جو برطانوی حکومت کے خاتمے اور لاکھوں کے لیے ایک نئے باب کا آغاز تھا۔ قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے درمیان تعلق ایک اہم اتحاد تھا جس نے پاکستان کی تاریخ کو نمایاں طور پر تشکیل دیا۔ ایک بصیرت والے شاعر اور فلسفی علامہ اقبال نے ایک آزاد مسلم ریاست کے تصور کو تحریک دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
مشکل وقت میں قیادت
پاکستان کے قیام کے وقت یہ مشکل وقت تھا۔ نئے ملک میں بہت سے لوگ آتے جاتے تھے۔ قائداعظم نے مضبوط قیادت کا مظاہرہ کیا اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی کہ ہر شخص چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔ وہ چاہتے تھے کہ پاکستان ایک ایسی جگہ ہو جہاں مختلف پس منظر کے لوگ امن سے رہ سکیں۔
ایک ایسا لیڈر جو سب کو پیارا ہو۔
قائداعظم صرف لیڈر ہی نہیں تھے۔ وہ بھی ایک ایسا شخص تھا جسے ہر کوئی پسند کرتا تھا۔ وہ اپنی ایمانداری، سادگی اور رحم دلی کے لیے مشہور تھے۔ لوگ ان کی عزت صرف اس لیے نہیں کرتے تھے کہ وہ لیڈر تھے بلکہ اس شخص کی وجہ سے جو وہ تھے۔
ایک پائیدار میراث چھوڑنا
قائداعظم اگرچہ قیام پاکستان کے فوراً بعد انتقال کر گئے لیکن ان کی میراث زندہ ہے۔ متحد، ترقی پسند اور روادار پاکستان کے لیے ان کا وژن وہی ہے جس کے بارے میں ہم آج بھی بات کرتے ہیں۔ اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے ان کے اصول ہماری قوم کی رہنمائی کرتے ہیں۔
آخر میں قائداعظم کی زندگی لگن، جدوجہد اور فتح کی داستان ہے۔ انہوں نے ہمیں دکھایا کہ عزم اور اتحاد سے ہم کسی بھی چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں۔ پرامن اور جامع پاکستان کے لیے ان کا وژن نسلوں کو متاثر کرتا رہتا ہے۔ قائداعظمؒ کو ہمیشہ اس عظیم رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے ہمیں آزادی کا تحفہ دیا۔
Leave a Comment Cancel Reply
Your email address will not be published. Required fields are marked *
Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.
IMAGES
VIDEO